کیا امام مہدی ابوبکر و عمر و عائشہ کو قبر سے نکالیں گے؟
جناب ابو بکر و جناب عمر والی روایت:
یہ فقط اور فقط ایک روایت ہے جو کہ ضعیف ہے۔ اس روایت کی سند یہ ہے:
عمر بن الفرات
عمر بن فرات - بالفاء قبل الراء، والتاء المنقطة فوقها نقطتين اخيرا - من اصحاب الرضا (عليه السلام)، كاتب، بغدادي، غال
محمد بن نصير
حضرت عائشہ والی روایت:
یہ بھی فقط اور فقط ایک روایت ہے جو کہ ضعیف ہے۔
اس روایت کی سند میں "محمد بن سلیمان" موجود ہے جو کہ انتہائی ضعیف ہے۔
علامہ نجاشی نے "محمد بن سلیمان" کو "انتہائی ضعیف" قرار دیا ہے۔ تمام علما جیسے علامہ غدیری، ابن داؤد، علامہ مجلسی، امام خوئی، شیخ سبزواری وغیرہ نے اسے "ضعیف" قرار دیا ہے، جبکہ علامہ حلی اور شیخ طوسی نے اسے "غالی" قرار دیا ہے۔
چنانچہ اس روایت کی ہمارے ہاں کوئی حیثیت نہیں ہے اور تکفیری حضرات زبردستی اسے ہمارے "عقائد" میں شامل ہونے کا جھوٹا الزام لگاتے ہیں تاکہ نفرتیں پیدا کر سکیں۔
No comments:
Post a Comment