Saturday, February 24, 2018

ضریح معصوم (ع) کے پاس نماز پڑھنے کا حکم


آج کل نواصب اور سلفی وھابیوں کی طرف سے شیعہ اثناعشریہ پر یہ اعتراض اُُٹھایا جاتا ہے کہ یہ لوگ شرک کرتے ہیں اور سب سے بڑا شرک یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے معصومین (ع) کے مزاروں پر نماز پڑھتے ہیں اور ان کو سجدہ کرتے ہیں . سب سے  پہلی بات تو ہے کہ شیعہ اثناعشریہ نہ ہی اپنے معصومین (ع) کے مزاروں کو سجدہ کرتے ہیں اور نہ ہی ان کو قبلہ بناتے ہیں کیونکہ شیعہ اثناعشریہ کے نزدیک سجدہ صرف اللہ کو کرنا جائز ہے اور قبلہ صرف خانہ کعبہ ہے . لیکن ہم اپنے  معصومین (ع) کے روضہ جات کے پاس نافلہ نماز پڑھتے ہیں اور اس نماز میں ہمارا قبلہ خانہ کعبہ ہی ہوتا ہے اور سجدہ اللہ کو ہوتا ہے . ضریح  کے پاس نماز پڑھنے کا مقصد صرف اور صرف تبرک حاصل کرنا ہوتا ہے جو کہ شرعا`` مستحب ہے 

کچھ عرصے پہلے اھل سنت کا ماہنامہ " ضیائے حرم "  نظر سے گزرا ، جس میں جامعتہُُ الازھر مصر  کے دارالافتاء کا ایک اھم فتاویٰٰ شائع ہوا جس میں ضریح کے پاس نماز پڑھنے کے جواز کو ثابت کیا گیا ہےاور وھابیوں کا رد کیا گیا ، ہم یہاں پر اس فتوی ٰ کو لگا رہے تاکہ مومنین استفادہ کر سکیں









تحریر  : سید حسنی الحلبی 

No comments:

Post a Comment

صحیح حدیث امام علی ع کے فضائل اور بارہ آئمہ ع کے نام صحیح حدیث میں

﷽ یہ دو صحیح الاسناد احادیث ہیں ایک امام علی ع کے فضائل بزبان نبی کریم ﷺ اور ایک بارہ آئمہ ع نام سمیت ایک ہی حدیث میں (جس پر بعض اہل سن...